عوررتوں کے زیادہ بولنے کی وجہ کیا ہےاور وہ دن میں کتنے الفاظ ادا کرتی ہیں
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ ایک عورت ایک دن میں کم از کم بیس ہزار لفظ ادا کرتی ہے جو کے ایک مرد کی نسبت تیرہ ہزار زیاہ ہیں۔ تاہم سائنسدانوں نے چوہوں اور انسانوں پرریسرچ کی جس سےیہ بات ثابت ہوئی ہے کہ فاکس ٹوپی پروٹین کی وجہ سے عورتیں مردوں کے مقابلے زیادہ باتونی ہوتی ہیں۔
اس تجربے میں سائنسدانوں نے عورتوں کی اس فطرت کو جاننے کےلیےسب سے پہلےچوہوں پر تجربہ کیا ہے۔جس میں انھواں نے نوزائیدہ چوہے کے بچوں کو ان کی ماں سے الگ کیا یہ کتنی مرتبہ اپنی ماں کو پکارتے ہیں۔ ان کے اس تجربے کے دوران نر بو زائیدہ چوہوں نے مادہ وزائیدہ چوہوااں کے مقابلے ذیادہ آوازیں نکالی۔ اس تحقیق کے دوران چوہوں کے دماغ کے مختلف ٹیسٹ کیے گئے خس سے یہ بات سامنے آئی نر چوہوں کے دماغ میں مادہ چوہوں کے دماغ میں دوگنا فاکس ٹوپی پروٹین پایا جاتا ہے۔
اس ریسرچ کو مزید بڑھاتے ہوئے دوسرے حصے میں یونیورسٹی آف میری لینڈ نے دس لڑکوں اور لڑکیوں پر تجربہ کیا جس سے یہ بات لڑکوں کے مقابلے لڑکیوں میں فاکس ٹوپی پروٹین تیس فیصد زیادہ ہوتا ہے۔
دونوں تجربوں کے بعد ماہرین کا کہنا ہے کہ عورتوں میں زیادہ بولنے کی وجہ فاکس ٹوپی پروٹین ہی ہے جو عورتوں کو زیا دہ باتونی بناتا ہے۔
No comments